جنگ میں فوجیں ہتھیاروں گولا بارود سے لڑتی ہیں لیکن یوکرینی فوج نے روسی فوج کا مقابلہ کرنے کے لیے شہد کی مکھیوں کو ہتھیار بنا لیا۔
روس اور یوکرین میں جاری جنگ کو تین سال کا عرصہ گزر چکا ہے۔ امریکی صدر اس جنگ کے خاتمے کے لیے متحرک ہوگئے ہیں تاہم صورتحال یہ ہے کہ دونوں ممالک کی فوجوں کے درمیان لڑائی جاری ہے۔
اس جنگ کی ایک دلچسپ ویڈیو تیزی سے سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں یوکرینی فوج کو شہد کی مکھیوں کو روسی فوج کے خلاف ہتھیار کے طور پر استعمال کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔
اس وائرل ویڈیو میں 2 یوکرینی فوجیوں کو ایک کھنڈر نما علاقے میں شہد کی مکھیوں کا چھتہ اٹھاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ لکڑی کے اس باکس میں ہزاروں شہد کی مکھیاں بھری ہوئی تھیں۔ فوجی اسے لے کر سیدھے اس بنکر کی جانب بڑھتے ہیں۔
ڈرون سے لی گئی فوٹیج میں واضح طور پر نظر آ رہا ہے کہ دونوں فوجی اس باکس کو روسی بنکر کے اندر پھینک دیتے ہیں اور پھر پاس کی ایک عمارت کی جانب بھاگ جاتے ہیں۔
ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ یوکرینی فوجیوں کے پاس جب گرینیڈ ختم ہو گئے تو انہوں نے روسی فوجیوں کو باہر نکالنے کے لیے شہد کی مکھیوں کا سہارا لیا۔
تاہم شہد کی مکھیوں کا چھتہ بنکر میں پھینکے جانے کے باعد اس میں موجود روسی فوجی باہر آتے ہوئے نظر نہیں آئے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ میں یہ واقعہ یوکرین کے مشرقی شہر میں واقع پوکروسک کے قریب کا بتایا جا رہا ہے۔ جہاں جنگ کی شدت ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھتی جا رہی ہے۔