روایتی حریف پاکستان اور بھارت 12 سال سے باہمی کرکٹ نہیں کھیل رہے تاہم اب اس حوالے سے ایک بڑی خبر سامنے آئی ہے۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان گزشتہ بارہ سال سے باہمی کرکٹ کا سلسلہ بند ہے۔ دونوں روایتی حریف ایک دوسرے کے خلاف آئی سی سی یا اے سی سی ایونٹس میں تو کھیلتے ہیں لیکن شائقین انہیں باہمی ٹیسٹ سیریز میں ایک دوسرے کے مدمقابل دیکھنے کے لیے بے قرار ہیں۔
تاہم اس حوالے سے ایک بڑی خبر یہ ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان سیریز کے لیے مذاکرات چل رہے ہیں۔
چیمپئنز ٹرافی کا سیمی فائنل دیکھنے کے لیے پاکستان آنے والے بھارتی کرکٹ بورڈ کے نائب صدر راجیو شکلا نے قذافی اسٹیڈیم لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں باہمی سیریز سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ پاک بھارت کرکٹ سیریز پر مذاکرات چل رہے ہیں۔ اگر سیریز ہوئی تو نیوٹرل وینیو پر نہیں بلکہ ایک دوسرے کے ملک میں کھیلیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارتی حکومت کا فیصلہ ہے کہ سیریز جب بھی ہوگی اپنے اپنے ممالک میں ہوگی نیوٹرل وینیو پر نہیں، جہاں تک ملکوں کی بات ہے تو وہ دنیا تو پاک بھارت میچز کرانے کی پیشکش کرے گی۔
واضح رہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان آخری ٹیسٹ سیریز 2008 میں ہوئی تھی۔ بعد ازاں ممبئی دھماکوں کے بعد بھارت نے دو طرفہ کرکٹ تعلقات ختم کر دیے۔ 2012 میں پاکستان نے ون ڈے سیریز کے لیے شاہد آفریدی کی قیادت میں بھارت کا دورہ کیا تھا۔
دوسری جانب بھارت کے کھیلوں کے میدان میں سیاست کو لانے کی وجہ سے کرکٹ کا نقصان ہو رہا ہے۔
بھارت نے چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی پاکستان کو ملنے کے بعد روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی ٹیم پاکستان بھیجنے سے انکار کیا اور اپنے میچز ہائبرڈ ماڈل کے تحت دبئی میں کھیل رہی ہے۔