ماہی گیروں کیلیے ’ماہی گیر کارڈ‘ کے اجرا سے متعلق قرارداد منظور

0



کوئٹہ: بلوچستان اسمبلی نے ماہی گیروں کیلیے ’ماہی گیر کارڈ‘ کے اجرا سے متعلق قرارداد منظور کر لی۔


قرارداد رکن صوبائی اسمبلی مولانا ہدایت الرحمان نے پیش کی جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ ماہی گیر سمندری لہروں کا مقابلہ کر کے رزق تلاش کرتے ہیں، ٹرالرز مافیا سمندری مچھلی کی نسل کشی نے ماہی گیروں کو شدید متاثر کیا۔

قراردار میں کہا گیا کہ ماہی گیر ان حالات میں کشتی، جال اور انجن خریدنے سے بھی قاصر ہیں، صحت کارڈ اور کسان کارڈ کی طرح پر ماہی گیروں کیلیے ماہی گیر کارڈ کا اعلان کیا جائے، ٹرالر مافیا کی جانب سے ماہی گیروں کی کشتی اور جال کو نقصان پہنچایا جاتا ہے۔

اس کے متن میں کہا گیا کہ ماہی گیروں کے نقصان کے ازالہ کیلیے بھی عملی اقدامات کیے جانے چاہئیں۔

اس پر ڈاکٹر مالک بلوچ نے کہا کہ بلوچستان کے سمندر سے سندھ کے ماہی گیر 5 ارب روپے کی مچھلیاں پکڑ کر لے جاتے ہیں، حکومت مچھلیوں کا غیر قانونی شکار روکنے کیلیے اقدامات کرے۔

علاوہ ازیں، بلوچستان اسمبلی میں میڈیکل کالجز میں صوبے کے کوٹے کی بحالی کیلیے اقدامات کرنے کی قرارداد منظور کی گئی جو رکن اسمبلی ڈاکٹر محمد نواز کبزئی نے پیش کی تھی۔

قرارداد میں کہا گیا کہ بلوچستان اور سابق فاٹا اضلاع کا کوٹہ 333 سے کم کر کے 194 کر دیا گیا ہے، پی ایم ڈی سی کا فیصلہ سراسر ناانصافی اور تعلیم دشمنی کے مترداف ہے۔

اس میں کہا گیا کہ پی ڈی ایم سی کے حالیہ فیصلے سے بلوچستان کے نوجوان مزید احساس محرومی کا شکار ہیں، بلوچستان حکومت وفاق سے رجوع کر کے پی ایم ڈی سے کے فیصلے کو کالعدم قرار دے۔

صوبائی اسمبلی کا اجلاس 17 مارچ 2025 تک ملتوی کر دیا گیا۔

Post a Comment

0Comments
Post a Comment (0)

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !